پارلیمنٹ کی جانب سے حالیہ سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طور پر مسلح افواج کے افسران اور جوانوں نے خوش آئند قرار دیا۔
تفصیلات کے مطابق پالیسیوں کا تسلسل دراصل وژن کے نفاذ کے لیے مناسب وقت، استحکام میں اضافہ کا سبب بنے گا ، حکومت اور سروسز چیف کے درمیان ماضی میں اعتماد کبھی کبھار تلخ رہا ہے۔ سروسز چیف کی مدت ملازمت کا لمبا دورانیہ مختلف ممالک میں بھی رائج ہے ۔
جیسا کہ امریکہ میں یہ 4 سال، برطانیہ میں 3-4 سال، چین میں 5 سال، جرمنی میں 3-5 سال اور فرانس میں 4 سال تک ہے، سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع دراصل پالیسیاں کا تسلسل پیش خیمہ ثابت ہوگا ، تین سال کا عرصہ کافی نہیں تھا، پانچ سال کے اضافے سے فوج کو سیاسی مداخلت سے نجات ملے گی۔
دنیابھر کے جدید فوجی نظاموں کی طرح پاکستان کی فوج بھی مضبوط ہوگی، لمبی مدت کے سروسز چیف نہ صرف فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہے، بلکہ ملک کی سکیورٹی پالیسیوں میں بھی استحکام لاتی ہے، پاکستان میں سروسز چیف کی مدت میں اضافہ ایک تاریخی قدم ہے جو فوج اور حکومت کے درمیان بداعتمادی کا فرق کم کرے گا۔
فوجی سربراہوں کی طویل مدت کی مدد سے پالیسیوں کی تسلسل اور موثر نتائج ممکن ہوں گے، پانچ سال کی مدت سے نہ صرف فوج کو سیاسی مداخلت سے بچا جائے گا، بلکہ اس کی پوزیشن عالمی سطح پر بھی مضبوط ہوگی، سروسز چیف کی مدت ملازمت میں اضافہ، فوج کی خود مختاری کو محفوظ کرنے اور ملک کے مفاد میں اہم قدم ہے۔
پاکستان کی فوج اب سیاسی مداخلت سے محفوظ، مضبوط اور مستقل فیصلے کر سکے گی۔