اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمے میں 30 دن ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت درج مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے تین دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔ پولیس کی جانب سے 30 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
پراسیکیوٹر راجہ نوید نے دلائل میں کہا کہ ملزمان نے دوران احتجاج بیریئرز ہٹائے اور عوام کو اشتعال دلایا، جس سے انٹرنیشنل ٹیموں کی سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہوا۔
ایمان مزاری کے وکیل عطا اللہ کنڈی نے مقدمے میں شامل دہشت گردی کی دفعات کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکلین پر صرف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ بنتا ہے اور دہشت گردی ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا۔ عدالت نے پہلے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کیا جو بعد میں سنا دیا گیا۔