وزارت قانون و انصاف نے چھبیسویں آئینی ترمیم میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو پر وضاحت جاری کردی۔
وزارت قانون و انصاف سے جاری اعلامیے کے مطابق آئینی بینچوں کی تشکیل کے لئے ججز جوڈیشل کمیشن نے ہی نامزد کرنے ہیں تاہم کسی رکن کی غیر حاضری یا اسامی خالی ہونے کی بناء پر کمیشن کا فیصلہ غیرقانونی قرار نہیں دیا جائے گا۔
وزارت قانون کے مطابق جوڈیشل کمیشن آئینی بنچوں کی تشکیل کیلئے ججز کو نامزد کرے گا، نامزد ججز میں سے سینیئر ترین جج اس آئینی بینچ کا سربراہ ہوگا، آئینی بنچز کا سربراہ جوڈیشل کمیشن کا ممبر بھی ہوگا۔ اگر آئینی بینچ کا سربراہ پہلے ہی سے کمیشن کا رکن ہو تو اگلا سینئر جج ممبر ہوگا۔
اعلامیے کے مطابق ہائیکورٹ کے آئینی بینچز کی تشکیل بھی کمیشن ہی کرے گا، ہائیکورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل صوبائی اسمبلی کی قرارداد سے مشروط ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے قرارداد پارلمینٹ اکثریت سے منظور کرے گی۔ آئینی بینچز کی تشکیل سے پہلے ہائیکورٹس کا دائرہ اختیار تبدیل نہیں ہوگا۔