ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ امریکی قانون سازوں کا عمران خان کی رہائی کیلئے خط سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعاون پر مبنی تعلقات ہیں۔ امریکہ میں 60 کانگریس مین کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے متعلق خط پر تبصرہ کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ سفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے
امریکا کی جانب سے پاکستانی کمپنیوں پر پابندی سے متعلق ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ماضی میں بھی معمولی شکوک پرامریکہ سے مختلف کمپنیز پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں، یہ پابندیاں دہرے معیارات کی عکاس ہیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار اور بھارتی ہم منصب کے درمیان غیررسمی بات چیت ہوئی تاہم پاکستان اور بھارت میں کوئی رسمی ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج استشنی کے ساتھ غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ گنجان آباد علاقوں اور بنیادی ضروریات کو غیر اعلانیہ نشانہ بنانا جنگی جرائم ہیں۔ پاکستان عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کو روکے۔ اسرائیل سے جنگی جرائم کا حساب لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان لبنان میں اقوام متحدہ امن دستوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتا ہے اور امن دستوں کے خلاف کارروائیاں فوری روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیریوں نے آج تک بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کیا ہے۔