مجوزہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس 18 یا 19 اکتوبر کو بلائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 18 یا 19 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو اجلاس بلانے کےلیے تیاریوں کی ہدایت کر دی گئی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے لیے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے مگر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں اس وقت حکمراں اتحاد میں شامل پارٹیوں کے اراکین کی مجموعی تعداد 215 ہے۔
ان میں مسلم لیگ (ن) کے 111، پاکستان پیپلز پارٹی کے 70، ایم کیو ایم کے 22، مسلم لیگ (ق) کے پانچ استحکام پاکستان پارٹی کے چار، مسلم لیگ ضیا، باپ، اور نیشنل پارٹی کا ایک ایک رکن شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 63 اے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب منحرف رُکن کا ووٹ کاسٹ ہو سکے گا۔ لہذٰا حکومت کے پاس تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ ارکان کے ووٹ توڑنے کا آپشن ہو گا۔