رواں ماہ ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے بعد اضافہ ہوا ہے۔ حالیہ دنوں میں خام تیل کی قیمتوں میں اڑھائی ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے اور قیمت 72 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 7 روپے کی کمی ہوئی تھی جس کی وجہ سے حکومت نے 15 ستمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کی کمی کی تھی تاہم اب خام تیل کی قیمتوں میں اڑھائی ڈالر اضافہ مقامی منڈی میں بھی اضافے کا باعث ہوسکتا ہے اور اس حساب سے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو یا قیمتوں کو برقرار رکھا جائے۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کوئی بھی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا البتہ پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اس وقت پیٹرول کی قیمت میں کمی ممکن نہیں۔ پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 30 ستمبر کی شب کرے گی۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔