وزیراعظم شہباز شریف نے الیکٹرک وہیکلز کے حوالے سے جامع فنانشل ماڈل مانگ لیا۔ کہا ملک بھر میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے فروغ کیلئے حکومت ترجیحی اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے استعمال کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے نومبر میں ای وہیکلز پالیسی مکمل کرنے اور الیکٹرک وہیکلز کے حوالے سے ایک جامع فنانشل ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ کہا اس حوالے سے وفاقی وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک سے مشاورت کی جائے۔ ملک بھر میں ای وہیکلز کی تیاری کے حوالے سے لائسنس کے ضابطہ کار کو بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سرکاری اسکولوں کے اچھی کارکردگی دکھانے والے طلبا میں ای موٹر بائیکس تقسیم کی جائیں گی۔ آئندہ تمام وفاقی سرکاری اداروں میں صرف الیکٹرک موٹر بائیکس کی خریداری کی جائے گی۔ وزیراعظم نے سی ڈی اے کو اسلام آباد میں بجلی پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالےسے جامع پلان ترتیب دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔
اجلاس کے دوران ملک میں ای وہیکلز کے استعمال کے فروغ کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2022 سے اب تک مقامی سطح پر 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کے لیے 49 لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں جن میں سے 25 کارخانوں میں ان گاڑیوں کو بنانے کا آغاز ہو چکا ہے
بریفنگ میں بتایا گیا کہ4 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کے حوالے سے پہلا لائسنس ستمبر 2024 میں جاری کیا گیا ہے۔ مقامی سطح پر تیار کی گئی پہلی الیکٹرک کار اس سال دسمبر تک مارکیٹ میں آ جائے گی۔ ملک میں اس وقت 2 اور 3 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 45 ہزار ہے جب کہ 4 پہیوں پر چلنے والی الیکٹرک وہیکلز کی تعداد 2600 ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے ری چارج اسٹیشنز ترجیحی بنیادوں پر موٹرویز، جی ٹی روڈ، قومی شاہراہ 65 اور 70 پر لگائے جائیں گے۔