بھارتی بحریہ کا ایک اور ناکام اور خطرناک منصوبہ سامنے آگیا۔ جوہری آبدوز آئی این ایس اریگھاٹ کو بھارتی بحریہ میں شامل کرلیا گیا۔
یہ بھارت میں بنی دوسری آبدوز ہے ، جوہری آبدوز آئی این ایس اریہانت تیکنیکی وجوہات کی بنا پر حادثے کا شکار ہو گئی تھی۔ اریگھاٹ آبدوز ، اریہانت آبدوز کا دوسرا ورژن ہے۔ اریہانت آبدوز میں مکمل سمندری پانی داخل ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے اُسے بحری بیڑے سے دستبردار کرنا پڑا۔
آبدوز کے نیے ورژن پر بھی بہت سے سوالات کھڑے ہو رہے ہیں، جب پہلا ورژن کامیاب نہیں ہوا تو اسکا دوسرا ورژن کیسے کامیاب ہو گا؟ مقامی سطح پر بھارت میں جوہری آبدوذ بنانے کی کوشیش نہایت تشویش ناک ہے، کیونکہ پہلے بھی جوہری آبدوز کو حادثہ پیش آ چکا ہے اور بھارت کی تکینیکی صلاحیت پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
بھارتی بحریہ نے شمار حادثات کا شکار رہی ہے ، صرف تین سال کے عرصے میں ، آئی این ایس رنوجے، آئی این ایس رنویر اور آئی این ایس برہمپترا، برہم پترا کلاس گائیڈڈ میزائل فریگیٹ، کو حادثات پیش آئے جبکہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران بھارتی بحریہ میں 15 سے زائد بڑے حادثات اور آپریشن کی ناکامیاں پیش آچکی ہیں۔ بھارتی بحریہ کی لاپرواہی اور غیر پیشہ وارانہ صلاحیتیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
جہاں 140 ملین افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں وہاں مودی سرکار کا غیر معیاری منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کرنا مضحکہ خیز ہے۔