چین کے اعلیٰ سطحی وفد نے گوادر کا دورہ کیا جس کے دوران مستقبل میں سرمایہ کاری کے مواقع کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
منگل کو دورہ کرنے والے اعلیٰ سطحی 26 رکنی وفد میں چینی سفارتخانے کے نمائندے یانگ گوانگ یوان اور چن جنجی کے علاوہ پاکستانی حکام اویس منظور سُمرا، وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے مسٹر ذوالفقار علی شالوانی اور وزارت سمندری امور سے جناب سیس ظفر علی شاہ شامل تھے۔
دورے کے دوران مستقبل میں سرمایہ کاری کے مواقع، ترقیاتی پروگراموں اور نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال سمیت موجودہ منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفد نے ساؤتھ فری زون اور گوادر پورٹ کا بھی دورہ کیا اور مستقبل کی تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ان کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔
چینی وزارت خارجہ کے عہدیدارا ونگ فوکانگ کی سربراہی میں چینی وفد اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے حکام کے درمیان ملاقات بھی ہوئی جس کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک ) فیز 2 کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خزانہ بلوچستان ظہور بلیدی نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا جس کے بعد بریفنگ میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین پاسند خان بلیدی نے گوادر پورٹ کی کامیابی کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری کی اہمیت بیان کی۔
چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی کے چیئرمین نے بھی فورم کو تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے قیمتی تجاویز سے آگاہ کیا۔
وفد نے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے تمام چینی ملازمین کے لیے حفاظتی اقدامات کی بھی تعریف اور اطمینان کا اظہار کیا۔
چین اور پاکستان لازوال دوست ہیں، جس میں ایک آہنی دوستی کی تاریخ شامل ہے، اس وقت صنعتی تعاون بہت اہم ہے اور چین کے تعاون سے بڑے منصوبوں پر عمل درآمد خطے میں معاشی انقلاب برپا کرے گا بلوچستان کے لوگوں کے لئے روزگار و کاروباری مواقع فراہم کرے گا۔
پاکستان اور چین کے غیر متزلزل عزم کی وجہ سے اعلیٰ سطح کے دورے کو روکنے کا مخالفانہ ایجنڈا ناکام ہو گیا ہے ۔