وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ بنوں امن مارچ کے دوران فائرنگ میں خیبر پختونخوا حکومت کے لوگ ملوث تھے۔
اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا ء تارڑ کا کہناتھا کہ بنوں میں بہت ہی افسوسناک واقعہ پیش آیا، تاجروں کے امن مارچ میں کچھ سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے، تحریک انتشار کے لوگ بھی اس مارچ میں شامل تھے اور تحریک انتشار کے لوگوں نے ہی فائرنگ کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ شرپسندوں کی کوشش یہ تھی کہ الزام پاک فوج پر لگایا جائے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بیان دیا کہ عام لوگوں پر سیدھی فائرنگ ہوئی، اور ممالک کے کلپس لگا کر کہا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ بنوں میں پیش آیا، لاشوں کی یہ تلاش 2014 سے جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنوں سازش میں خیبر پختونخوا حکومت کے لوگ شامل تھے، جو لوگ خود ملوث ہیں وہ کیسے انکوائری کرا سکتے ہیں؟ مسلح جتھے آپ نے خود بھیجے اور فائرنگ کرائی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو ڈی ریل کرنے کی کوششیں بالکل کامیاب نہیں ہوں گی، بن مانگے والا ریلیف بھی لے آئیں تو آپ خود کو بے گناہ ثابت نہیں کر سکتے، ان کے جرائم کی فہرست بہت طویل ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان تحریک انصاف کو آج بھی لاشوں کی تلاش ہے، ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوششوں سے ہم بخوبی واقف ہیں، ہم انشاءاللہ ملک کا تحفظ کریں گے اور ملک کا تحفظ کرنا ہم جانتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد جماعت کو اس کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔