13 ستمبر 2023 سے ملک بھر کی اہم بلین مارکیٹوں میں سونے کی تجارت بدستور معطل ہے، جس کی وجہ سے تاجروں اور خریداروں میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
تاجروں کےمطابق سونے کی تجارت کی معطلی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہدایت پرکی گئی ہےجوکہ صرافہ کی تجارت میں قیمتوں سےمتلعق قیاس آرائیوں،اسمگلنگ اورمختلف مافیاز اورمنافع خوروں کی ذخیرہ اندوزی سمیت دیگر بدعنوانیوں پر قابو پانے کے لیے کوشاں ہیں۔
سونے کی فی تولہ قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ستمبر کے اوائل میں 240,000 فی تولہ تک پہنچ گئی ہے۔دوسری جانب سونا پڑوسی ممالک کو بھی اسمگل کیا جا رہا ہے جس سے اس کی قیمتیں خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔
آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون چاندکا کہنا ہے کہ حکام کی طرف سے نظرثانی شدہ تجارتی قواعد کی وضاحت ہو جائے گی تو سونے کی تجارت دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔