مالی سال 2023،24 کا اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا ۔ رواں مالی سال بعض اہم معاشی اہداف پورے کرنے میں ناکامی کا سامنا رہا۔ معاشی ترقی ساڑھے تین فیصد ہدف کے مقابلے میں دو اعشاریہ تین آٹھ فیصد رہی۔
سروے نکات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معاشی ترقی3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.38 فیصد رہی، اوسط مہنگائی21 فیصد سالانہ ہدف کے مقابلے میں23.2 فیصد تک رہی۔
فی کس آمدن، ترسیلات زر، برآمدات، ٹیکس ریونیو میں پہلے سے بہتری ہوئی ہے، زرعی شعبے کی کارکردگی 3.4 فیصد ہدف کے مقابلے 4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اہم فصلوں کی پیداوار 3 فیصد ہدف کے مقابلے 16.8 فیصد رہی۔ گندم، چاول، مکئی سمیت بڑی فصلوں کی پیداوار میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی۔
صنعتی ترقی کا سالانہ 3.4 فیصد ہدف پورا نہ ہوا، گروتھ 1.2 فیصد رہی، مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.3 فیصد، کارکردگی 2.4 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ بڑی صنعتوں کی کارکردگی 3.2 فیصد ہدف کے مقابلے 0.1 فیصد رہی۔ رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت، رہائش، خوراک کے شعبے کی بہتر کارکردگی ہوئی تاہم بجلی، گیس، ہول سیل، ری ٹیل، ٹرانسپورٹ سیکٹر کے اہداف پورے نہ ہوئے۔
خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد، کارکردگی 1.2 فیصد رہی، فنانشل، انشورنس سیکٹر، مواصلات، قومی بچت کے اہداف بھی حاصل نہ ہوئے۔ ترسیلات زر کا سالانہ ہدف 30 ارب53 کروڑ ڈالر، 11 ماہ میں 27 ارب ڈالر رہیں۔
سالانہ برآمدات 30 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے میں 11 ماہ میں 28 ارب ڈالر رہیں، درآمدات 58 ارب 69 کروڑ ڈالر ہدف کے مقابلے 49 ارب 80 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، تجارتی خسارہ سالانہ ہدف 28 ارب 66 کروڑ ڈالر، 11 ماہ میں 21.73 ارب ڈالر رہا۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سالانہ ہدف 6 ارب ڈالر، 10 ماہ میں 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا۔