آذر بائیجان نے نگورنو کاراباخ کی علیحدگی پسند حکومت کے سابق سربراہ روبن وردانیان کو گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روبن وردانیان کو گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا جب وہ آذربائیجان کی جانب سے کئے جانے والے فوجی آپریشن کے دوران ہمسایہ ملک آرمینیا فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
واضح رہے کہ روبن وردانیان کی گرفتاری کا اعلان بدھ کو آذربائیجان کی سرحدی محافظ سروس نے کیا۔
وردانیان ایک ارب پتی تاجر اور روس میں ایک بڑے انویسٹمنٹ بینک کے مالک تھے، 2022 میں وہ ناگورنو کاراباخ چلے گئے اور رواں سال کے شروع میں استعفیٰ دینے سے پہلے کئی ماہ تک انہوں نے علاقائی حکومت کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
ان کی اہلیہ ویرونیکا زونا بینڈ نے اپنے ٹیلیگرام پر بتایا کہ انہیں گزشتہ ہفتے آذربائیجان کی جانب سے کاراباخ کا کنٹرول واپس لینے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا ۔
آذربائیجان نے اس سے قبل وردانیان کے بارے میں تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا تھا۔
آذربائیجان کی سرحدی محافظ سروس کا کہنا ہے کہ وردانیان کو دارالحکومت باکو لے جایا گیا ہے اور دیگر ریاستی اداروں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
نگورنو کاراباخ کو بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کے حصے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن وہاں رہنے والے 120,000 نسلی آرمینیائی اس خطے پر حاوی ہیں، باکو اور یریوان کئی دہائیوں سے خطے پر کنٹرول کے لیے کوشاں ہیں اور دو جنگیں بھی لڑ چکے ہیں۔
بہت سے نسلی آرمینیائی اپنے گھروں کو چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں جبکہ کاراباخ حکام نے بتایا کہ اب تک 50,000 سے زیادہ لوگ وہاں سے جا چکے ہیں۔