سوئی ناردرن گیس کمپنی کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کے مطالبے کے معاملے پر اوگرا میں سماعت جاری ہے۔
سوئی ناردرن گیس کی طرف سے گیس قیمتوں میں اضافےکی پٹیشن پر اوگرا سماعت کےدوران چیئرمین اوگرا مسروراحمدخان نےکہا گیس کی قیمتوں میں آج سے کوئی اضافہ نہیں ہورہا،نئی قیمتوں میں اضافہ یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔
چیئرمین اوگرا نے واضح کیا کہ ضروری نہیں کہ سوئی ناردرن گیس نےجتنا اضافہ مانگا اتنادیدیا جائے،اوگرا سماعت مکمل کرکے تمام پہلوؤں کاجائزہ لےگا،اوگرا صرف سوئی ناردرن گیس کی بات نہیں سنتا، ہم گھریلو صارفین،صنعتی اور تجارتی شعبے کے مفادات کا بھی خیال رکھتے ہیں۔
دوران سماعت ترجمان ایپٹما نےکہاگیس کی قیمتوں کی وجہ سے2023 میں جی ڈی پی کی شرح کم ہوئی،پروٹیکٹڈ صارف سے ایک عشاریہ 17 ڈالر قیمت وصول کی جاتی ہیں جو پیداواری لاگت سے کم ہے۔
ترجمان ایپٹما کےمطابق ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ 21 ارب سے کم ہو کر 16 ارب ڈالر ہو چکی ہیں،جنوری 2023 سےگیس کی قیمت 2.3 گنا بڑھ چکی ہیں، 63 فی صد گیس گھریلو صارفین کو دے کرضائع کر رہے ہیں۔
امریکہ،یورپ سےمہنگی بجلی پاکستان میں فروخت کی جاتی ہے،گیس کی قیمتوں میں اضافے سے صنعتی پیداوار رک جائے گی،چین اور بھارت میں صنعتوں کو 3 اور 5 سینٹ فی یونٹ بجلی مل رہی پاکستان میں 15 سینٹ ہے،خطے کےتمام ممالک کو سستی گیس مل رہی ہے اور ہم مہنگی گیس لینے پر مجبور ہیں۔
چیئرمین اوگرا مسرور احمد خان نےکہا گیس کی نئی قیمتوں میں یکم جولائی 2024 سےاضافہ ہوگا،گیس کی قیمتوں میں آج سےکوئی اضافہ نہیں ہورہا،ضروری نہیں کہ سوئی ناردرن گیس نےجتنا اضافہ مانگا اتنادیدیا جائے،اوگرا سماعت مکمل کرکے تمام پہلوؤں کاجائزہ لےگا،اوگرا صرف سوئی ناردرن گیس کی بات نہیں سنتا، ہم گھریلو صارفین،صنعتی اور تجارتی شعبے کےمفادات کا بھی خیال رکھتے ہیں۔