پاکستان ایکس سرویس مین سوسائٹی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی نے فوجی قیادت پر لگائے گئے نامناسب اور بے بنیاد الزامات کی سخت مذمت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 17 فروری کو اسلام آباد میں پاکستان ایکس سرویس مین سوسائٹی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، مرکزی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت پاکستان ایکس سرویسمین سوسائٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم ہلال امتیاز ملٹری نے کی۔
اجلاس میں وی ایڈمرل عبدالعلیم، کموڈور ارشد، بریگیڈیئر ذاکر، بریگیڈیئر طارق، بریگیڈیئر ذوالفقار شاہین، مسٹر حبیب الرحمان (سابق آئی ڈی اے)، میجر خضر، کمانڈر ایوب، خالد اور عزیز اعوان شامل تھے۔
سوسائٹی کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے پاکستان ایکس سرویسمین سوسائٹی کے ٹویٹر ہینڈل اور فیس بک پیج کے ایک سزا یافتہ اور معزول سابق ممبر کے ذریعے غلط استعمال پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں پی ای ایس ایس کے ٹویٹر ہینڈل کی معطلی کے بعد دوبارہ عمل میں لانے کے لیے ضروری اقدامات کو زیرِ بحث لایا گیا۔
مرکزی ورکنگ کمیٹی کے تمام ممبران نے متفقہ طور پر کچھ افراد کی طرف سے فوجی قیادت پر لگائے گئے نامناسب اور بے بنیاد الزامات کی مذمت کی۔ مرکزی ورکنگ کمیٹی کے تمام اراکین نے مسلح افواج کے ادارے کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے پختہ عزم کا اظہار کیا۔
اجلاس کے دوران پی ای ایس ایس کو ایک متحرک ادارہ کی شکل دینے، ضرورت مند پنشنرز، شہداء کے خاندانوں اور معذور اور ذہنی طور پر پسماندہ سابق فوجیوں کی مدد کے لیے سروس ہیڈکوارٹر کے ساتھ مل کر کام کرنے جیسے اقدامات کو زیرِ غور لایا گیا۔
صدر لیفٹیننٹ جنرل عبد القیوم نے شہدا کے خاندانوں اور معذور سابق فوجیوں کو پی ای ایس ایس کی صوبائی، ضلعی، تحصیلوں اور یوسی کمیٹیوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ امداد فراہم کرنے کا اعادہ کیا۔
صدر نے پی ای ایس ایس رجسٹریشن کی تجدید، بینکوں اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فعال کرنے کے لیے ڈی جی آئی ایس پی آر اور ایم او ڈی کے تعاون کو اہم قرار دیا۔اراکین نے متفقہ طور پر پی ای ایس ایس کے چارٹر کو عمل میں لانے کی ضرورت پر زور دیا۔