پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کا کہنا ہے کہ حکومت نے نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ میں اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے بڑھائے ہیں جو عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔
جمعرات کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے موجودہ حکومت پر شدید تنقید کی اور تعلیم، خواتین کے حقوق اور معاشی پالیسیوں کو ہدف بنایا۔
ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ رواں سال 49 ہزار اسکولوں میں سے 25 ہزار کو آؤٹ سورس کیا گیا جس سے درجہ چہارم کے ملازمین اور اساتذہ بے روزگار ہوئے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ 33 فیصد بچے پہلے ہی اسکولوں سے باہر ہیں اور حکومت مزید اسکول آؤٹ سورس کر رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز کے ایک سالہ دور میں 70 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہوئے جبکہ وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ان کا خواب ہے کہ کوئی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت کے دور میں سب سے زیادہ بچے تعلیم سے محروم ہوئے۔
خواتین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت خواتین کو اپنی "ریڈ لائن" قرار دیتی ہے مگر اس کے باوجود خواتین کی سب سے زیادہ تذلیل اسی دور میں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ خواتین کے لیے بجٹ میں صرف ایک ارب 44 کروڑ روپے مختص کیے گئے یعنی فی خاتون صرف 8 روپے خرچ ہوں گے۔
انہوں نے طنزاً کہا کہ ایک خاتون وزیراعلیٰ کے ہوتے ہوئے خواتین کے ساتھ یہ سلوک شرمناک ہے۔
معاشی صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام ٹیکسٹائل ملز میں سے 37 کی ریشو بند ہے۔
انہوں نے وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں اضافے پر بھی اعتراض اٹھایا اور کہا کہ مریم نواز نے خود کو بہترین وزیراعلیٰ قرار دیتے ہوئے اس سال 56 کروڑ روپے اضافی خرچ کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے بڑھائے ہیں جو عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔






















