ڈپٹی سپیکر غلام مصطفیٰ شاہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس دوران گزشتہ پانچ سال کے دوران غیر ملکی قرضوں کی ہوشربا تفصیلات پیش کی گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلات میں کہا گیا کہ جولائی 2018 سے 30 جون 2023 تک 57 ارب 27 کروڑ ڈالر سے زائد قرضے لیے، جولائی 2018 سے 30 جون 2023 تک 9 ارب 81 کروڑ ڈالر سے زائد منصوبوں کیلئے دی گئی،مذکورہ مدت کے دوران قرضوں پر 3 ارب 90 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سود کی مداداکئے گئے۔
احسن اقبال کا کہناتھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد پی ایس ڈی پی میں حکومت کا کام تھوڑا رہ گیا ہے،اس ترمیم کے بعد جو تقسیم کا نظام تھا وہ بدل گیا ہے،پہلے اس میں 60 فیصد وفاق اور 40فیصد صوبوں کا ہوتا، اب اس کےبرعکس وفاق کےپاس پی ایس ڈی پی میں40فیصد رہ گیا ہے،وفاقی منصوبوں کوصوبوں کی بنیاد پر تقسیم نہیں کیا جاسکتا، کے فور،دیامیر بھاشا ڈیم جیسے وفاقی منصوبوں کیلئے بجٹ نہیں رہتا۔