اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے شکاری سید مرتضیٰ زیدی نے گلگت بلتستان کی وادی گوجال کے علاقے غلکین میں کامیابی سے آئی بیکس کا شکار کر کے ایک اور ریکارڈ بنا لیا۔
یاد رہے کہ یہ اس سیزن کا دوسرا شکار ہے، اس سے قبل سید مرتضیٰ زیدی نے خنجراب ویلج آرگنائزیشن میں’ہمالین آئی بیکس‘ کا شکار کیا تھا۔
مرتضیٰ زیدی نے رواں سیزن کا پہلا شکار 27 فروری 2024 کو جبکہ دوسرا 25 اپریل 2024 کو کیا اور دونوں 50 انچ ٹرافیوں کے مقابلے تھے۔
انہوں نے 2021 میں استور کے علاقے دشکین مشکین کنزرویشن ایریا میں 46 انچ کے استور مارخور کا بھی شکار کیا تھا اور اس طرح وہ پہلے پاکستانی شکاری ہیں جنہوں نے ٹرافی ہنٹنگ پروگرام کے تحت استور مارخور کا شکار کیا۔
قوانین
گلگت بلتستان کے محکمہ وائلڈ لائف کے زیر انتظام ٹرافی ہنٹنگ پروگرام جی بی 2023-24 کے تحت جنگلی حیات کے اخلاقی اور پائیدار شکار کو یقینی بنانے کے لیے سخت قوانین لاگو کیئے گئے ہیں جن کی پاسداری کرتے ہوئے سید مرتضیٰ زیدی نے شکار کئے۔
آئی بیکس پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں پائی جانے والی ایک نایاب نسل ہے جس کو غیر قانونی شکار کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں ، ہمالین آئی بیکس کے شکار کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے قوانین بنائے گئے ہیں اور ان قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے کیے جانے والے شکار کی آمدن سے جنگلی تحفظ کی کوششوں میں اہم سپورٹ ملتی ہے جبکہ اس سے حاصل ہونے والی رقم کا 80 فیصد مقامیوں کی بہبود کیلئے خرچ کیا جا تاہے ۔
لائسنس
آئی بیکس کے شکار کیلئے حاصل کیئے جانے والے لائسنس کی فیس مختلف ہوتی ہے جس میں علاقہ اور دیگر عوام کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا جا تا ہے ، آئی بیکس کے شکار میں دلچسپی رکھنےوالے مقامی شہریوں کو بھی اس کیلئے مروجہ قوانین کے تحت لائسنس حاصل کرنا ہوتاہے اور حکومت کی جانب وضح کر دہ حدود میں رہتے ہوئے ہی شکار کرنا ہو تاہے ۔