پاکستان اور تاجکستان نے آج اسلام آبادمیں ساتویں پاکستان تاجکستان مشترکہ کمیشن کے اختتامی اجلاس میں مفاہمت کی دو یادداشتوں پر دستخط کیے۔
اس تعاون کا مقصد تجارت، توانائی اور کھیل جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔ ایک ایم او یو خیبر پختونخواہ اور تاجکستان کے ختلون صوبے کے درمیان شراکت داری کو فروغ دیتا ہے، دوسرا ایم او یو ان کی فٹ بال فیڈریشنوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے، جو علاقائی اور ثقافتی سطح پر تعلقات کو گہرا کرنے کی کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔
دونوں ممالک نے اپنے مشترکہ مذہبی، تاریخی، اور ثقافتی رشتہ کو اجاگر کیا، اور پاکستان نے 1991 میں تاجکستان کی آزادی کے بعد سے اس کے لیے اپنی طویل المدتی حمایت کی تصدیق کی۔
انہوں نے ٹرانزٹ ٹریڈ پر ایک مشترکہ ہم آہنگی کمیٹی کے قیام اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ پیش کیا۔
عوامی سطح پر تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے تاجک شہریوں کو پاکستان کی قدرتی خوبصورتی کو دریافت کرنے کی دعوت دی، اور سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو ان کے تعلقات کے کلیدی پہلو کے طور پر اجاگر کیا۔
تاجک وزیر برائے توانائی و پانی کے وسائل نے باہمی تعاون کے جذبات کا اعادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت کی تعریف کی اور پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت کو تسلیم کیا جو علاقائی خوشحالی کے فروغ کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے توانائی، زراعت، تجارت، اور تعلیم میں مشترکہ منصوبوں کے مواقع پر زور دیا، اور تاجکستان کے اقتصادی تعلقات کو گہرا کرنے کے عزم کو دوبارہ دہرایا۔
دونوں فریقوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کمیشن کی بات چیت سے مضبوط تعلقات اور مشترکہ اہداف کے حصول میں ٹھوس پیش رفت کی راہ ہموار ہوگی۔