اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے احتجاج کے دوران گرفتار پی ٹی آئی کے ایک سو اکتالیس کارکنوں کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار ایک سو اکتالیس کارکنوں کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہوئی،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔
پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تحقیقات کرنی ہیں،دیگر ملزمان کو انکشاف پر گرفتار کیا گیا ہے تفتیش کرنی ہے،
وکیل مرزا عاصم بیگ نے کہا ہم سوگ میں ہیں اس طرح کے دلائل نہیں دے سکتے، 27 کو گرفتار کر کے 30 تاریخ کو پیش کر رہے ہیں
پراسیکیوٹر نے خواتین کے ریمانڈ کی استدعا کی ،جس پر جج طاہر عباس سپرا ریماکس دئیے کہ خواتین کا کیا کردار ہے ان کا ریمانڈ کیوں چاہیے؟ خواتین نے عدالت میں بیان دیا کہ 24 تاریخ سے گرفتار کیا ہے کھانا پینا بھی نہیں دیتے،،عدالت نے گرفتار 2 خواتین کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشیل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
بعدازاں عدالت نےاحتجاج کےدوران گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کےجسمانی ریمانڈ کا فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نےدوسرےمقدمےمیں گرفتار سترہ ملزمان کےجسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی کےگرفتارکارکنان میں 2خواتین 139 مردشامل ہیں،پی ٹی آئی کارکنان کےخلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہے,پی ٹی آئی کارکنان کو دوران آپریشن حراست میں لیا گیا تھا۔