وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج سانحہ 9مئی کا پارٹ ٹو تھا، واضح کردوں اب کوئی حملہ نہیں ہوگا۔ خیبرپختونخوا سے اب کوئی حملہ آور اسلام آباد نہیں آئے گا۔
سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ کے پی میں شرپسندوں کی حکومت ہے۔ پی ٹی آئی نے تیسرا حملہ کیا جسے ناکام بنایا گیا۔ خیبرپختونخوا میں شرپسندوں کی حکومت ہے۔ شرپسندوں کا قلع قمع کرنا ہمارا فرض ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورنرراج لگانے کا سوچا نہیں جارہا۔ علی امین گنڈاپور وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے تیسرا حملہ کیا جسے ناکام بنایا گیا۔ کے پی حکومت نے مسلح ہوکر اسلام آباد پر حملہ کیا، یہ صورتحال ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، ہم نے پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے متبادل جگہ دینے کا کہا، احتجاج کیلئے متبادل جگہ پر بانی پی ٹی آئی بھی متفق تھے، بشریٰ بی بی نے کہا میں ڈی چوک جاؤں گی،چاہے جو مرضی ہوجائے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگ لاشوں کی مختلف تعداد بتارہے ہیں، عمر ایوب کہتے ہیں مجھے سینے میں فائر لگا، سینے پر فائر لگنے کے بعد عمرایوب نے پریس کانفرنس بھی کرڈالی۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے کہا ہزاروں لاشیں گریں، پی ٹی آئی والے بعد میں چند لاشوں پر آگئے، کیا لاشیں،جنازے اور ورثا کہیں موجود نہیں؟ پی ٹی آئی والے آپس میں مشورہ کرکے لاشوں پر ایک بیان دیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں طالبان سرحد پار سے حملہ آور ہورہے ہیں، علی امین گنڈاپور سب سے پہلے اپنا گھر سنبھالیں۔ یہ کون سا دھرنا ہے جس میں عوام نہیں، عوام کے بغیر دھرنے کی ایجاد گنڈاپور کے سر ہے۔