وزیراعظم شہبا ز شریف نے کہا کہ پارا چنارمیں قتل عام مذموم سازش ہے، پاراچنارکی طرف کوئی توجہ نہیں ہے، یہ تحریک انصاف نہیں تخریب انصاف ہے، بانی سر سے پاوں تک جھوٹ بولنے والا شخص ہے، جتھہ کے پی سے وسائل کو لیکرآیاتھا، ہرلحاظ سےوہ لیس ہوکرآئے، انہوں نے اسلام آباد میں تباہی کی ،گولیاں چلائیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے امن عامہ سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 25ستمبرکوآئی ایم ایف پروگرام ہوا، ہمارےلیےگھمبیرحالات تھے، آہستہ آہستہ حالات ٹھیک ہورہےہیں، معیشت میں استحکام آرہاہے، اسٹاک 1لاکھ پوائنٹس کراس کرگیا ، اگردشمن اس کوتباہ کرنا چاہتے ہیں تو پھر کیا اجازت دیناچاہیے، ہمیں چاہیے ایسے ہاتھ توڑ دیں، پختہ سوچ اور عمل کے ساتھ ہم نےآگے بڑھنا ہے، کے پی حکومت کی آئے روز سازشیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کو احساس نہیں پالیسی ریٹ 22 سے 15 فیصد پرآ گیا ہے ، ان کا ایجنڈا ہے ہر چیز برباد کر دی، یہ سیاسی جماعت نہیں ،فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک گروہ ہے، ان سب کے خلاف ایف آئی آرز کاٹی جائیں پراسیکیوشن ہو، وطن کے ساتھ یہ ایک دشمنی ہے، اگران کاچہرہ نہیں دکھائیں گے تو تاریخ ہمیں بری طرح یاد رکھی گی، پٹھان بہت بہادر اور وفادار ہیں، کیا پاکستان کو ہم نے جتھہ کے حوالے کرنا ہے یا سنوارناہے؟
شہبازشریف کا کہناتھا کہ پارا چنارمیں قتل عام مذموم سازش ہے، پاراچنارکی طرف کوئی توجہ نہیں ہے، یہ تحریک انصاف نہیں تخریب انصاف ہے، بانی سر سے پاوں تک جھوٹ بولنے والا شخص ہے، سیاسی زندگی میں ایسی مذموم سوچ کسی اور جماعت اور شخص میں نہیں دیکھی، ان کو کوئی پرواہ نہیں ،پرواہ ہےکہ پاکستان کوتباہ کرناہے، ہمیں میک شور کرنا ہو گا کہ یہ دوبارہ کبھی نہیں ہوگا۔
ان کا کہناتھا کہ چند روز قبل کے پی سے جتھہ اسلام آبادآیاتھا، وہ جتھہ کے پی سے وسائل کو لیکرآیاتھا، ہرلحاظ سےوہ لیس ہوکرآئے، انہوں نے اسلام آباد میں تباہی کی ،گولیاں چلائیں، ایک پولیس اہلکار،4رینجرز کے جوان شہید ہوئے، درجنوں پولیس افسران اور سپاہی زخمی ہوئے، معیشت کو پھر شدید گھاو لگا اس کا تصور بھی نہیں ہو سکتا، ایسے احتجاج سے 190ارب کا یومیہ نقصان پہنچتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے سامنے تماشہ لگایا گیا،پاکستان کو رسوا کیا گیا، یہ پہلی بارنہیں ہے،تیسری چوتھی لشکر کشی ہے، ایسےناپاک عزائم کا 2014 سے پہلے کوئی نہیں سوچ سکتا تھا، 2014میں اس کارواج ڈالاگیا، 2014میں بھی ملک کی رسوائی اور معیشت کی تباہی کی ، چینی صدر کا دورہ موخر ہوا،مشکل سے 7 ماہ بعد دورہ ہوا، چینی سفیر نے کہا تھا حالات کی وجہ سے صدر نہیں آئیں گے، میں نے اس وقت شاہ محمود سے کہا تھا 3 روز کے لیے ہٹ جائیں انہوں نے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سےبڑھ کردشمنی کیاہوسکتی ہے، سی پیک کوناکام بنانےکی مذموم حرکت کی گئی ، ایس سی اوکانفرنس پردوبارہ انہوں نےاسلام آبادپرچڑھائی کی ، چین کےوزیراعظم کاباہمی دورہ بھی تھااکتوبرمیں ، چینی سفیرنےکہاکیاسیکیورٹی انتظامات ہیں ، ہم نےان کو سیکیورٹی کی تسلی کروائی ، سعودی وزٹ پربھی دھمکیاں اوراعلانات کئےجاتےرہے، بیلاروس کےصدرکی آمدپرپھراحتجاج اعلان کیاگیا۔
ان کا کہناتھا کہ اس کےپیچھےتخریب کاری کی سوچ ہے، بیلاروس کےصدراس کمرےمیں میٹنگ ہورہی تھی، وہاں دھواں سامنےنظرآرہاتھا،اس شخص نےایک لمحے کے لیے بھی نہیں کیایہ کہاں پھنسادیا، انہوں نےحوصلےسےدورےکومکمل کیا۔