اسلام آباد ہائی کورٹ نے بغیر اجازت احتجاج پر تین سال قید کے قانون کے خلاف درخواست پر وزارت قانون و انصاف اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دئیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار شہری کی نمائندگی کرتے ہوئے بیرسٹر عمار ضیاء الدین نے قانون کو چیلنج کیا ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا، جس میں وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت مجسٹریٹ کو شہریوں کے احتجاج کے آئینی حق پر پابندی کا لامحدود اختیار دیا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ایکٹ کا سیکشن چھ اختیارات کی تقسیم کے بنیادی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔